About Us ( تعارف)
Introduction :
Shamsul Ulama University Razvia" is a prominent religious institution affiliated with the Ahle Sunnat wal Jamaat. It was founded in 1974 under the leadership of Allama Abu Ali Muhammad Tafail Naqshbandi, and its initial construction phases were overseen by respected individuals, including Chaudhry Muhammad Hussain Work. Unfortunately, Maulana Musawwir passed away in 1978.
Afterward, during the tenure of the trust, Maulana Ghulam Muhammad Sialvi was not only appointed as the chief administrator but also entrusted with the responsibility of serving as the President for carrying out religious teachings. The committee, through sincere efforts and financial contributions, successfully completed the construction of three-story buildings and a beautiful mosque named "Masjid Sarwar."
The institution has played a significant role in disseminating Islamic teachings and providing religious education to numerous graduates in various disciplines. It operates under the regulations of the Government of Pakistan as a registered trust (Registration Number 940) and has been actively fulfilling the duty of imparting religious education and promoting the message of Islam for the past 49 years.
Shamsul Ulama University Razvia is affiliated with the Examination Boards of religious institutions, Ahle Sunnat Pakistan, and holds the status of a superior organization (Number 00101) under the Board of Intermediate and Secondary Education. Additionally, the institution's degree "Shahadat al-Almiyah fil Uloom al-Arabiyyah wal-Islamiyyah" is recognized as equivalent to a double MA (MA in Arabic and MA in Islamic Studies) by the Higher Education Commission (HEC) of the Government of Pakistan.
It's important to note that from 1982 to 2005, the institution also housed the Examination Board office for Ahle Sunnat Pakistan, overseeing schools across Pakistan and Azad Kashmir. The Head of Exams, Maulana Ghulam Muhammad Sialvi, continued to serve diligently until his demise in 2020.
The institution not only focuses on traditional religious studies but also incorporates modern education, including computer classes taught by highly qualified instructors. The library is well-stocked with a vast collection of Islamic books, including works by renowned scholars such as Mufti-e-Azam Pakistan Mufti Muneeb-ur-Rehman, Sheikh-ul-Hadith Allama Ghulam Rasool Saeedi, and Allama Jameel Ahmad Naeemi.
The campus spans an area of three thousand square yards, featuring a beautiful two-story mosque with a capacity for 700 worshippers. The university building includes three stories, housing classrooms, residences, and facilities for both students and faculty.
The institution has made strides in modern education, installing a computer lab, and offering various classes in Urdu, English, and Mathematics. It has also implemented a solar system to reduce electricity costs. Additionally, the institution provides clean drinking water through its water plant, reducing expenses amid rising water prices.
Examinations are conducted bi-annually to assess students' capabilities in religious studies and Tafseer. Surprise tests are also conducted throughout the year to evaluate students' educational progress.
The staff includes 24 teachers across various departments, with a total of 356 students in different disciplines. Other employees, including administrative and support staff, contribute to the smooth functioning of the institution. The mosque has a dedicated team, including an Imam, Naib Imam, Muazzin, and mosque caretakers.
In conclusion, Shamsul Ulama University Razvia has been contributing significantly to religious education and the propagation of Islam for nearly five decades, with a focus on traditional and modern education.
شمس العلوم جامعہ رضویہ کا مختصر تعارف
شمس العلوم جامعہ رضویہ اہل سنت و جماعت کا مرکزی دینی ادارہ ہے جس کی بنیاد 1974 میں استاذ العلماء والفضلاءحضرت علامہ ابوالعلی محمد طفیل نقشبندی رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے ٹرسٹ کے صدر گرامی الحاج چودھری محمد حسین ورک رحمۃاللہ تعالی علیہ اور دیگر معاونین کے ساتھ مل کر رکھی ادارہ کے ابتدائی کٹھن تعمیری مراحل کے دوران سن 1978 میں مولانا موصوف انتقال فرما گئے (اللہ ان کو غریق رحمت فرمائے) اس کے بعد ادارہ کے ٹرسٹ کے عہدے داران و اراکین نے اتفاق رائے سے مولانا غلام محمد سیالوی رحمۃاللہ تعالی علیہ کو ادارہ کا نہ صرف ناظم اعلی منتخب کیا بلکہ بطور صدر مدرس فرائض انجام دینے کی ذمہ داری بھی سونپی۔
اس پوری کمیٹی کی شب و روز کی مخلصانہ کوششوں اور مخیر حضرات کے مالی تعاون سے ادارہ کی تین منزلہ عمارت اور خوبصورت جامعہ مسجد سرور کی تعمیر مکمل ہوئی ۔
جبکہ اساتذہ کی انتھک محنت سے ادارہ نے نمایا ترقی حاصل کی۔
ادارہ سے مختلف شعبہ جات سے کثیر تعداد میں فارغ التحصیل ہونے والے حفاظ کرام ،قرا کرام اور فضلاء کرام اندرون اور بیرون ملک (امریکہ اسٹریلیا یو کے مورشس دبئی) میں دین اسلام کی تبلیغ و ترویج اور علوم دینیہ کی تعلیم میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
ادارہ حکومت پاکستان کے قواعد و ضوابط کے مطابق ایک رجسٹرڈ ٹرسٹ رجسٹریشن نمبر 940 کے زیر اہتمام گزشتہ 49 سال سے علوم دینیہ کی تعلیم اور اسلام کی تبلیغ و اشاعت کا فریضہ بتوفیق اللہ تعالی احسن طریقے سے انجام دے رہا ہے یہ ادارہ اہل سنت و جماعت کے ملک بھر کے دینی اداروں کے امتحانی بورڈ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے ساتھ فوقانی ادارے کی حیثیت سے الحاق نمبر00101 کے تحت ملحق ہے اور تنظیم المدارس کی وساطت سے ادارہ کی شہادۃالعالمیہ فی العلوم العربیہ والاسلامیہ کی سند ہائر ایجوکیشن کمیشن H.E.C حکومت پاکستان کی جانب سے ڈبل ایم اے )ایم اے عربی ایم اے اسلامیات )کے مساوی تسلیم شدہ ہے.
واضح رہے کہ 1982 سے 2005 تک یہ ادارہ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے پورے پاکستان اور آزاد کشمیر کے مدارس کا بورڈ آفس بھی رہا اور ادارے کے پرنسپل علامہ غلام محمد سیالوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ اس کے ہیڈ اف ایگزام کے عہدے پر تا وقت وصال 2020 فرائض سر انجام دیتے رہے اس ادارہ میں مروجہ تمام دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم حتی کہ کمپیوٹر کلاس کا بھی اہتمام بالکل مفت کیا جاتا ہے جس کے لیے قابل ترین ماہر اساتذہ کرام کا انتخاب کیا گیا ہے.
لائبریری
جامعہ میں اسلامی کتب پر مشتمل ایک شاندار لائبریری بھی موجود ہے جسکی کتب انتہائی نایاب اور گراں قدر ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ماضی میں جب بڑے بڑے ادارے لائبریری کی سہولت نہیں رکھتے تھے تب معروف جید علماء کرام اسی لائبریری سے استفادہ کیا کرتے تھے جس میں مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن مدظلہ العالی شیخ الحدیث علامہ غلام رسول سعیدی علامہ جمیل احمد نعیمی شامل ہیں جامعہ کی لائبریری میں لگ بھگ 4ہزار کتب موجود ہیں۔
جامعہ کی عمارت
جامعہ کا رقبہ تین ہزار گز پر مشتمل ہے اس کے ایک تہائی حصے پر انتہائی خوبصورت دو منزلہ مسجد قائم ہے جس میں 700 نمازیوں کی گنجائش موجود ہے جس کے دروازے کو لفظ اللہ کے نقشے پر تعمیر کیا گیا ہے جبکہ اس کا مینار حرف الف کے طرز پر تعمیر کیا گیا ہے دور دراز سے لوگ دیکھنے کے لیے تشریف لاتے ہیں جبکہ دو تہائی حصے پر جامعہ کی تین منزلہ عمارت قائم ہے جو کہ 35 رہائشی و تدریسی کمرہ جات دو بڑے ہال برائے طلبہ اور چار رہائشی فلیٹس برائے اساتذہ کرام پر مشتمل ہے۔
عصری تعلیم اکیڈمک ایجوکیشن ادارہ میں عصری تعلیم کو حفظ اور تجوید کے طلبہ کرام کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے اور اس کے لیے مدرسہ کے ٹاپ فلور پر موجود ہال کو یوٹیلائز کرتے ہوئے ایک جدید فرنشڈ کلاس کا ارینج کیا گیا ہے جس میں طلبہ کے لیے ڈیکس اور بینچز لگا کر کلاس روم تیار کیا گیا ہے جس کی گنجائش 70 طلباء کرام کے لیے ہے مختلف اوقات میں پری پرائمری اور پرائمری کلاس لگائی جاتی ہیں جس میں اردو انگلش اور ریاضی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے یاد رہے کہ طلبہ کرام کو کتابیں اور کاپیاں ادارہ کی طرف سے مفت دی جاتی ہیں اس کے علاوہ درس نظامی کے طلباء کرام کے لیے 9th میٹرک اور F.A کے امتحانات کی تیاری کروانے کے لیے ماہر اساتذہ کرام کی خدمات حاصل کی گئی ہیں درس نظامی کے طلبہ کرام میٹرک بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات (ادیب عربی عالم عربی فاضل عربی )میں بھی کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہیں.
سیلانی ویلفیئر کے تحت کمپیوٹر کلاسز میں ہماری طلباء کرام نے اولین پوزیشن حاصل کر رکھی ہے جو کہ مستقبل میں اس فیلڈ میں نمایاں ترقی کا باعث بنے گی (ان شاء اللہ تعالی)
امتحانات
ادارہ میں طلبہ کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے سال میں دو امتحانات (ششماہی اور سالانہ )کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں درس نظامی اور شعبہ تجوید کا باقاعدہ ہر سبق کا تحریری امتحان لیا جاتا ہے جبکہ شعبہ حفظ کے امتحانات کے لیے ماہر قاری کو بطور جیوری دعوت دی جاتی ہے جس سے طلبہ کرام کی صلاحیتوں کو نکھار ملا ہے اس کے علاوہ سال بھر میں طلبہ کرام کی تعلیمی اقدار کی مختلف سرپرائز ٹیسٹ کے ذریعے بھی جانچ پڑتال جاری رہتی ہے.
جدید سہولیات
ادارہ میں گزشتہ تین سال سے ادارہ کا اپنا واٹر پلانٹ انسٹال کیا گیا ہے جس کے بعد طلباء کرام کو پینے کے لیے صاف شفاف منرل واٹر کی سہولت میسر ہے ادارہ نے مہنگائی کے روز بروز بڑھتی ہوئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ اور علاقائی معاونین کی مدد سے مسجد اور مدرسہ کے لیے الگ الگ سولر سسٹم کا انتظام کیا ہے جس کے بعد بجلی کے بلوں میں تقریبا ٪40 کمی واقع ہو گئی ہے۔
اساتذہ کرام کی تعداد: ادارے میں مختلف شعبوں میں معروف اساتذہ کرام کی 24 کی مجموعی تعداد ہے۔ ان میں ناظرہ کے 2، حفظ حفظ القرآن کے 5، تجوید و قرآت کے 2، درس نظامی کے 9، اکیڈمک کے 5 اور خطاطی کے 1 ہیں۔
طلباء کرام کی تعداد: ادارے میں طلباء کرام کی مجموعی تعداد 356 ہے، جن میں ناظرہ کے 16، حفظ کے 190، تجوید کے 70 اور درس نظامی کے 80 شامل ہیں۔
دیگر ملازمین: ادارے میں ناظم دفتر کے 1، باورچی کے 3، خادم ون خاکروب کے 2 اور گارڈ کے 1 ملازمین ہیں۔ ادارے کے عملہ کی کل تعداد 8 ہے۔
متصل مسجد کا عملہ:
ادارے کی مسجد کے عملہ میں امام و خطیب کے 1، نائب امام کے 1، موذن کے 1 اور خادم مسجد کے 2 ہیں۔ کل متصل مسجد عملہ 5 ہیں۔